The Ultimate Guide To urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry,

Quaid’s character provides a transparent plan of the actual thought of finding Pakistan as a country during the Allama Iqbal. Allam Iqbal's ideological thoughts led us to obtain the best state on the facial area with the earth, named the Islamic Republic of Pakistan.

that includes the profound and motivational poems of Allama Iqbal, this page is good for individuals who admire his literary genius and philosophical thoughts.

ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کو آپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں

قوم نے پیغام_گوتم کی ذرا پروا نہ کی قدر پہچانی نہ اپنے گوہر_یک_دانہ کی آہ بد_قسمت رہے آواز_حق سے بے_خبر غافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر آشکار اس نے کیا جو زندگی کا راز تھا ہند کو لیکن خیالی فلسفہ پر ناز تھا شمع_حق سے جو منور ہو یہ وہ محفل نہ تھی بارش_رحمت ہوئی لیکن زمیں قابل نہ تھی آہ شودر کے لیے ہندوستاں غم_خانہ ہے درد_انسانی سے اس بستی کا دل بیگانہ ہے برہمن سرشار ہے اب تک مئے_پندار میں شمع_گوتم جل رہی ہے محفل_اغیار میں بتکدہ پھر بعد مدت کے مگر روشن ہوا نور_ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہوا پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے ہند کو اک مرد_کامل نے جگایا خواب سے

نہیں تیرا نشیمن قصر_سلطانی کے گنبد پر تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

ایک نوجوان کے نام ترے صوفے ہیں افرنگی ترے قالیں ہیں ایرانی لہو مجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی ..

ظفر اقبال ناصر کاظمی شہزاد احمد فیض احمد فیض عباس تابش امجد اسلام امجد احسان دانش جاوید شاہین نبیل احمد نبیل ساغر صدیقی تمام

Allama Iqbal was often known as considered one of the best poets of all time and also a notable Muslim philosopher of his working day. He was influential in cultural, social, religious, and political disputes due to his Urdu and Persian poetry, lectures, and letters in Urdu and English.

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے

یہی مقصودِ فطرت ہے، یہی رمزِ مسلمانی یہی مقصودِ فطرت ہے، یہی رمزِ مسلمانی

انسانوں سے ملنے والے صدمات کے علاوہ انسان کی یادداشت عام طور پر خراب ہوتی ہے۔

نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے یہ عقل و دل ہیں شرر شعلۂ_محبت کے وہ خار_و_خس کے لیے ہے یہ نیستاں کے لیے مقام_پرورش_آہ_و_نالہ ہے یہ چمن نہ سیر_گل کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے رہے_گا راوی و نیل و فرات میں کب تک ترا سفینہ کہ ہے بحر_بیکراں کے لیے نشان_راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کو ترس گئے ہیں کسی مرد_راہ_داں کے لیے نگہ بلند سخن دل_نواز جاں پرسوز یہی ہے رخت_سفر میر_کارواں کے لیے ذرا سی بات تھی اندیشۂ_عجم نے اسے بڑھا دیا ہے فقط زیب_داستاں کے لیے مرے گلو میں ہے اک نغمہ جبرائیل_آشوب سنبھال کر جسے رکھا ہے لا_مکاں کے لیے

Iqbal asked us to stick to his social reforms by releasing our intellect in the chains of concern, obstacles, and slavery. By doing this, adolescents can become leaders from the country.

In his poetry, Iqbal focuses on offering the message of a pure, spiritual deal with Islam. Iqbal consistently mentioned the Ummah and condemned the political, social, and ethnic divisions inside of and between Muslim nations.

انصاف ایک بیکراں خزانہ ہے۔ لیکن ہمیں اسے رحم کے چور سے محفوظ رکھنا چاہیے۔

He pressured them to check really hard, never hand over and check out tougher to realize The larger goal. Don’t stop to the meager ambitions in everyday life. launch your intellect with the chains of concern, obstacles, and slavery. Only by doing urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry, so, youngsters can inevitably become leaders of your nation. The character of Iqbal was revolutionized.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *